اسلام آباد : مذہبی تنظیم کے احتجاج کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان سے علمائے کرام نے ملاقات کی ۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ سنجیدہ مذاکرات کو ہمیشہ خوش آمدید کہا ہے، بارہ رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو حکومت اور ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔
نیو نیوز کے مطابق کالعدم مذہبی جماعت کے لانگ مارچ سے نمٹنے کیلئے وزیراعظم عمران خان نے جید علمائے کرام اور درگاہوں کے گدی نشینوں سے ڈیڑھ گھنٹے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے علماء کرام کے ساتھ میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جید علماء کرام اور درگاہوں کے گدی نشینوں کے وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وفد نے وزیراعظم سے معاملات کی حل کرنے میں مدد کی یقین دھانی کرائی ۔ حکومت نے 12 رکنی کمیٹی بنائی ہے جو مذاکرات کرے گی ۔ اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔
حامد رضا نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے وزیراعظم نے بتایا ہے کہ وہ کوئی خون خرابا نہیں چاہتے لیکن ملکی سلامتی اور حکومتی رٹ پر بھی کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا ۔ مظاہرین سے درخواست ہے کہ وہ تشدد کا راستہ اختیارات نہ کریں ۔ مذاکرات کی کامیابی تک اگر آگے نہیں بڑھتے تو کوئی تشدد نہیں ہوگا۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہر بحران سے نکلنا جانتے ہیں ۔ وزیراعظم کی باڈی لینگویج میں ہمیشہ سکون ہوتا ہے ۔ وزیراعظم پر امید ہیں جلد کوئی راستہ نکلے گا انہوں نے کہا کہ رٹ کی بحالی کے لئے ریاست کا اپنا موقف ہے ۔ مظاہرین کے نقصان اور پولیس کے شہداء کے ساتھ ہیں، وزیراعظم نے امید کا اظہار کیا کہ مذاکرات کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔
تبصرے بند ہیں.