واشنگٹن: امریکا نے افغان عوام کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 144 ملین ڈالر مالی امداد دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے انسانی بحران سے دوچار افغانستان کے لیے رواں برس مزید 14 کروڑ اور 40 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح شورش زدہ ملک کے لیے امریکا کی رواں برس مجموعی مالی امداد 474 ملین ڈالر ہوجائے گی۔
اضافی مالی امداد کا اعلان امریکا کے وزیر خارجہ اینتھونی بلنکن نے کیا تاہم ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ مالی امداد کی رقم طالبان حکومت کے ذریعے نہیں بلکہ اقوام متحدہ کے مختلف اداروں، عالمی ادارہ صحت اور انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والی این جی اوز کے ذریعے تقسیم کی جائے گی۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایک سال میں 474 ملین ڈالر کی مالی امداد سے امریکا دنیا کا واحد ملک بن گیا ہے جس نے افغان عوام کے لیے اتنی بھاری مالی امداد کی ہو۔ اس رقم سے افغان شہریوں اور دیگر ممالک میں پناہ لینے والے ایک کروڑ 80 لاکھ افغانیوں کی مدد کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا تھا کہ افغانستان میں لاکھوں بچوں کے غذائی قلت سے ہلاک ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں جب کہ اس وقت آدھی سے زیادہ آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔
تبصرے بند ہیں.