حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان مذاکرات کامیاب

323

لاہور: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ طے پایا ہے کہ منگل تک یہ لوگ وہیں رہیں گے، جس کے بعد ان کی پرامن واپسی ہوگی جبکہ گرفتار کارکنوں کو رہا کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ لاہور میں مذہبی جماعت کا احتجاج 19 اکتوبر سے شروع ہوا تھا۔ اس کا مقصد حکومت پر اس کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔ سعد رضوی کو پنجاب حکومت نے رواں برس 12 اپریل کو ایم پی او کے تحت حراست میں لیا تھا۔

پنجاب حکومت نے جن علاقوں میں جھڑپیں ہوئیں وہاں کشیدہ صورتحال کے بعد موبائل فون سروس اور علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل کر دی تھی۔

ٹی ایل پی کارکنوں کے ساتھ جھڑپوں میں تین پولیس اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ لاہور کے مختلف علاقے لڑائی کے میدان میں تبدیل ہوگئے تھے جہاں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کیے جبکہ مظاہرین نے بدلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔

دوسری جانب ٹی ایل پی کے ترجمان صدام بخاری نے کہا کہ پولیس نے پرامن ریلی پر حملہ کیا جو اسلام آباد جا رہی تھی۔ کارکنوں نے ’تاریخ کی بدترین شیلنگ‘ برداشت کی۔

ادھر گوجرانوالہ میں دریائے چناب کے قریب مارچ کو روکنے کے لیے گھڑے کھود دیئے گئے ہیں۔ جی ٹی روڈ ٹول پلازہ پر 12 فٹ چوڑی اور 12 فٹ گہری خندقیں بنائی گئی ہیں۔ مارچ کو روکنے کیلئے اسلام آباد سے لاہور اور لاہور اسلام آباد جانے والا مین جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ جی ٹی روڈ پر گھڑے کھودے جانے سے عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، گھڑے کھودنے سے گوجرانوالہ شہر کا گجرات کا رابطہ کٹ گیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.