پاکستان، افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کا خواہاں ہے، وزیر خارجہ

91

کابل: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان نے افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت میں سہولت کیلئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس میں اضافہ کیا اور پاکستان نے “کوویڈ پروٹوکول” کے تحت افغان بھائیوں کی نقل و حرکت اور سفری سہولت کے لیے نئی ویزہ رجیم متعارف کروائی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے عبوری وزیر اعظم ملا حسن اخوند سے ملاقات کی۔ افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اعلی عسکری قیادت و پاکستانی وفد کے دیگر اراکین بھی اس ملاقات میں شریک تھے۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کا خواہاں ہے جبکہ پاکستان انسانی بنیادوں پر افغان بھائیوں کی مدد کیلئے پر عزم ہے اور پاکستان، افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت بڑھانے کا متمنی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر خطے میں امن کیلئے پر عزم ہے۔ عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوند نے انسانی امداد کی بروقت فراہمی پر پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت میں سہولت کیلئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس میں اضافہ کیا اور پاکستان نے “کوویڈ پروٹوکول” کے تحت افغان بھائیوں کی نقل و حرکت اور سفری سہولت کے لیے نئی ویزہ رجیم متعارف کروائی۔

کابل ہوائی اڈے پر افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی ، افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور احمد خان اور افغان وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔

وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق ،سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ،سیکرٹری کامرس صالح احمد فاروقی ،چیرمین پی آئی اے ایئر مارشل (ر) ارشد ملک ،چیرمین نادرا طارق ملک ،کسٹم ،ایف بی آر اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ ہیں۔

وزیر خارجہ کے اس دورہ کابل کا مقصد معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے افغان عوام کی حمایت ، پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارت، اقتصادی و عوامی سطح پر تعاون کو بڑھانا ہے۔

تبصرے بند ہیں.