زراعت پر موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات مرتب ہونے کا خدشہ

104

اسلام آباد: قومی غذائی تحفظ کے وزیر سید فخر امام نے زرعی پیداوار کے ماحول دوست اور موثر نظام کی ترقی اور عوامی آگاہی کیلئے بین الاقوامی سطح پر مشترکہ منصوبوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

وہ مصر کے زیر اہتمام ہونے والی NEAR EAST FORESTRY AND RANGE COMMISSION کے 25ویں آن لائن اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

ریڈیو پاکستان کے مطبق سید فخر امام نے کہا کہ زراعت پر موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جس کے نتیجے میں ہماری غذائی پیداوار ایک ایسے وقت میں کم ہو جائے گی جب اس کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وباء ،ٹڈی دل کے حملے اور غیر موافق موسمیاتی حالات کے باوجود مالی سال 2020-21ء کے دوران پاکستان کے زرعی شعبے کی کارکردگی حوصلہ افزا رہی اور دو اعشاریہ چھ ایک فیصد کے پیداواری ہدف کے مقابلے میں اس کی پیداوار میں دو اعشاریہ سات سات فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات پر پاکستان خیبر پختونخوا میں ایک ارب پودے لگا چکا ہے جبکہ قومی سطح پر دس ارب پودے لگانے کا منصوبہ جاری ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان اقدامات سے جنگلات کا رقبہ بڑھے گا، موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات میں کمی اور حیاتیاتی تنوع کو محفوظ اور ماحول کو بہتر بنایا جاسکے گا۔

تبصرے بند ہیں.