ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی موت کی وجہ کیا بنی ۔۔۔ ؟

178

اسلام آباد: محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی موت کی وجہ پھیپھڑوں کا کام نہ کرنا بنی ۔

خاندانی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی موت کی وجہ پھیپھڑوں کا فعال نہ ہونا  ہے ۔

اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پچھلے دنوں کورونا ہوا تھا اور علاج کے دوران ان کے پھیپھڑوں نے کام کرنا بند کردیا تھا ۔ڈاکٹروں نے اہلخانہ کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ ان کے پھیپھڑے درست کام نہیں کررہے ۔

اہلخانہ کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی  گذشتہ رات ہی پھیپھڑوں میں تکلیف کی وجہ سے طبعیت بگڑگئی تھی ۔

اسلام آباد : محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات پر پاک افواج کی طرف سے  تعزیت کا اظہار کیا گیا ہے ۔

 آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ڈاکٹر  عبدالقدیر نے پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کیلئےگراں قدرخدمات انجام دیں۔اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند کرے ۔

سربراہ پاک فضائیہ   ائیر چیف مارشل  ظہیر  احمد بابر سدھو  نے کہا ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی موت پر دکھ کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ  ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے دفاع پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ قوم ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گی ۔

نیول چیف  ایڈمرل امجد خان نے کہا کہ ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے ملک  کے لئے بہت خدمات انجام دیں ۔ اللہ مرحوم کے اہلخانہ کو صبر وجمیل عطا کرے ۔

 ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات پرچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا سمیت تمام سروسز چیفس نے بھی دکھ کا اظہار کیا ہے ۔

واضح رہے کہ محسن پاکستان ، ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اسلام آباد کے ہسپتال میں انتقال کرگئے ہیں ۔ وہ کچھ عرصے سے علیل تھے ، طبیعت بگڑنے پر صبح 6 بجے انہیں کے آر ایل ہسپتال میں لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے اور صبح 7 بجے انتقال کر گئے ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو چند ہفتے قبل کورونا ہوا تھا ، انکا علاج پہلے الشفا پھر ملٹری ہسپتال میں ہوا طبیعت بہتر ہونے پر انہیں گھر منتقل کر دیا گیا تھا ۔ آج صبح دوبارہ پھیپھڑوں کی تکلیف کے باعث انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں انکا انتقال ہوا ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل 1936 کو بھوپال میں پیدا ہوئے ، 1947 میں اہلخانہ کے ہمراہ پاکستان ہجرت کی ۔ 1967 میں نیدر لینڈ کی ایک یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ، بیلجیم کی ایک یونیورسٹی سے میٹلرجیکل انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی ۔

1976 میں پاکستان لوٹنے کے بعد ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت اختیار کی ، 1981 میں لیبارٹری کا نام تبدیل کرکے ’ ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز‘ رکھ دیا گیا ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ، انہوں نے ایک سو پچاس سے زائد سائنسی تحقیقاتی مضامین بھی لکھے ہیں ۔ 1993 میں کراچی یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹر آف سائنس کی اعزازی سند دی تھی ۔

1996 میں ان کو پاکستان کا سب سے بڑا سِول اعزاز نشانِ امتیاز دیا گیا جبکہ 1989ء میں ہلال امتیاز کا تمغہ عطا کیا گیا ۔

تبصرے بند ہیں.