چیئرمین نیب کی تقرری، وزیراعظم شہباز شریف سے مشاورت کریں گے: وزیر قانون

127

 

اسلام آباد: حکومت نے موجودہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کا نیا حل نکال لیا۔ وزارت قانون نے نیب ترمیمی آرڈیننس کا حتمی مسودہ تیار کرلیا جس کے تحت موجودہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں اضافہ کیا جاسکے گا۔

 

ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت قانون کا حصہ رہے گی اگر مشاورت نہ ہوسکی تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا تاہم قانون میں ایک نئی شق شامل کی گئی ہے جس کے مطابق نئے چیئرمین نیب کی تقرری کا عمل مکمل ہونے تک پرانے چیئرمین نیب کام جاری رکھیں گے۔

 

موجودہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت 8 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے، آرڈیننس کے اطلاق کے بعد چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نئے چیئرمین کی تقرری تک اپنا کام جاری رکھ سکیں گے۔

 

مجوزہ آرڈی ننس کے مطابق ٹیکس کیسز کو نیب ڈیل نہیں کرے گا اور یہ کیسز فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جائیں گے۔ نیب عدالتوں کے ججز کے لیے صوبائی چیف جسٹس سے مشاورت ہوگی، اگر کسی ریٹائرڈ جج کی تعیناتی کرنی پڑی تو حکومت یہ کام خود کرے گی۔ آرڈی ننس کے مسودے کے مطابق ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا۔

 

دریں اثنا وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر نیب ترمیمی آرڈینس کا ڈرافٹ فائنل کرلیا، طے پایا ہے کہ چیئرمین نیب کے معاملے پر وزیراعظم قائد حزب اختلاف سے مشاورت کریں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لیے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی جائے گی، اگر مشاورت نہ ہوسکی تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، جب تک نئے چیئرمین نیب کا انتخاب نہیں ہوگا، اُس وقت تک پرانے چیئرمین کو کام کرنا ہوگا۔

 

چیئرمین نیب اور ترمیمی آرڈی ننس کے حوالے سے شہباز شریف سے قانون کے مطابق مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، آرڈی ننس کے بعد اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کا سلسلہ شروع ہوجائے گا، وزیراعظم کی طرف سے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت میں تاخیر نہیں ہوگی۔

 

انہوں نے بتایا کہ ترمیمی آرڈی ننس کے ذریعے چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں ناقابل توسیع کا لفظ حذف کیا جارہا ہے تاکہ پرانے چئیرمین کا نام بھی دوبارہ تقرری کے لیے زیر غور آسکے، نیب عدالتوں کے ججز کے لیے صوبائی چیف جسٹس سے مشاورت ہوگی، اگر کسی ریٹائرڈ جج کی تعیناتی کرنی پڑی تو حکومت یہ کام خود کرے گی۔  نئے ڈرافٹ کے مطابق ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا۔

 

دوسری طرف چئیرمین نیب کے ساتھ ڈپٹی چیئرمین کی تعیناتی کے لیے بھی مشاورت شروع ہوگئی ہے۔ حکومت  ڈپٹی چیئرمین کے لیے مختلف ناموں پر غور  کر رہی ہے۔  نیب کے دو ڈی جیز بھی ڈپٹی چیئرمین کی دوڑ میں شامل ہیں۔

 

ذرائع کے مطابق ڈپٹی چیئرمین نیب کا عہدہ حسین اصغر کے استعفے کے بعد خالی ہوا ہے۔ڈی جی نیب ظاہر شاہ  ڈپٹی چیئرمین کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔ڈی جی نیب پشاور بریگیڈیر فاروق بھی ڈپٹی چیئرمین کے امیدوار ہیں۔حکومت آئندہ چند دن میں ڈپٹی چیئرمین نیب کی تعیناتی کا فیصلہ کرے گی۔

تبصرے بند ہیں.