پیسے بچانے کے طریقے

164

لاہور: تنخواہ دار طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اپنی آمدن سے پریشان رہتے ہیں۔ مہنگائی کے اس دور میں پیسہ بچانا تو دور کی بات ان کی گزر اوقات بھی مشکل سے ہوتی ہے۔ تاہم کچھ طریقے اپنا کر وہ بچت کر سکتے ہیں۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ تنخواہ میں سے بھی کچھ نہ کچھ بچت کر لیں تو سب سے پہلے اخراجات کا بغور جائزہ لینا ہوگا۔ آپ گھر کے راشن، بجلی اور گیس کے بل، آمدورفت کیلئے پیٹرول کی مد میں اٹھنے والے اخراجات سمیت ایک ایک پائی کا حساب رکھیں۔

اس کیلئے ضروری ہے کہ آپ ایک ڈائری بنائیں اور اس میں روزانہ کا حساب درج کرنے کی عادت اپنا لیں۔ تاہم اب تو ٹیکنالوجی کے اس دور میں ایسی ایپس بھی آ چکی ہیں جنھیں اس مقصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس فہرست میں سب سے پہلے اشیائے خورونوش، آمدورفت اور مکان کے کرائے پر اٹھنے والے اخراجات کو درج کریں۔ اس کے بعد بیماری کی صورت میں ادویات، سیر وسیاحت اور گاڑی یا موٹر سائیکل کی مینٹینس پر آنے والا ماہانہ خرچہ درج کریں۔

اپنے اخراجات کو لکھنے کا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کو اندازہ وہ جائے گا کہ پیسہ کہاں کہاں خرچ ہو رہا ہے۔ کم از کم کچھ عرصہ تک اپنے ماہانہ اخراجات کو مانیٹر کریں اور اس کے بعد بچت کا منصوبہ ترتیب دے لیں۔

بجلی کا بل کنٹرول کرنے سے بھی بچت کی جا سکتی ہے۔ ایل ای ڈی لائٹس کم بجلی پر چلتی ہیں، اس لئے عام بلب یا ٹیوب لائٹ کی بچائے انھیں گھر میں لگانا چاہیے۔ ان ہدایات پر عمل کرکے آپ ماہانہ کچھ نہ کچھ بچت کر لیں گے۔

تبصرے بند ہیں.