پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

116

لاہور: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے اور درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہو گا اور مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔ 
تفصیل کے مطابق جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے حکومت پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔ 
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت مسلسل عوام پر پیٹرول بم گرا رہی ہے جبکہ قیمتوں میں حالیہ اضافہ بلاجواز اور عوامی حقوق کے خاتمے کے مترادف ہے جس سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔ 
 درخواست میں کہا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ کے تناسب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ کیا گیا جس سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا اور عوامی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کالعدم قرار دیا جائے۔ 
واضح رہے کہ حکومت نے دو روز قبل رواں مہینے کے 15 دنوں کیلئے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا جس کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوا۔ 
نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 82 پیسے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔ 

تبصرے بند ہیں.