کووڈ 19 سے بچائو کیلئے انجکشن کی جگہ منہ سے کھانے والی دوا کا ٹرائل شروع کرنے کا اعلان 

122

لندن :کووڈ ویکسین کیلئے جہاں اس وقت پوری دنیامیں انجکشن کے ذریعے ویکسی نیشن جاری ہے وہیں فائزر نے کووڈ 19 کی روک تھام کیلئے منہ کے ذریعے کھائے جوانے والی اینٹی وائرل دوا کا ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔

فائزر کی جانب سے یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب امریکہ ہی ایک اور کمپنی مرسک اینڈ کو اور سوئس کمپنی روشی ہولڈنگ اے جی کی جانب سے بھی کووڈ 19 کے علاج کے لیے پہلی اینٹی وائرل دوا کی تیاری کا کام تیز کردیا گیا ہے۔فائزر نے بتایا کہ اس کی اینٹی وائرل دوا PF-07321332 کے اس ٹرائل میں 18 سال یا اس سے زائد عمر کے 2660 ایسے صحت مند افراد کو شامل کیا جائے گا جو کسی ایسے گھر میں رہ رہے ہوں گے جہاں کسی فرد میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی ہوگی۔

ٹرائل میں اس دوا کے ساتھ ریٹونویر کی کم خوراک بھی دی جائے گی، یہ ایچ آئی وی کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ایک عام دوا ہے۔مرسک اور اس کی شراکت دار کمپنی ریج بیک بائیو تھراپیوٹیکس نے ستمبر 2021 کے آغاز میں بتایا تھا کہ وہ کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے اپنی تجرباتی دوا molnupiravir کے آخری مرحلے کے ٹرائل کے لیے رضاکاروں کی خدمات حاصل کررہی ہے۔

فائزر کی جانب سے حال ہی میں کہا گیا تھا کہ وہ اپنی اینٹی وائرل دوا سے کووڈ 19 کے ایسے مریضوں کا علاج کا ٹرائل شروع کررہی ہے جن میں بیماری کی شدت معمولی ہے اور ہسپتال میں داخل نہیں۔

خیال رہے کہ فائزر کی جانب سے اس دوا کے ٹرائل کا پہلے مرحلے کا آغاز بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں چند ماہ پہلے ہوا تھا۔

تبصرے بند ہیں.