کراچی: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ شہر قائد پنجاب سمیت دیگر شہروں کے مقابلے میں بہت پیچھے رہ گیا ہے ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ 2013 میں کراچی میں بم دھماکے ہوتے اور لاشیں اٹھتی تھیں ، یہاں کوئی نہیں آتا تھا ۔ ن لیگ دور میں کراچی میں امن لانے کے لیے آپریشن کیا گیا ۔ کراچی میں ن لیگ کی حکومت میں امن قائم ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری لگائی گئی تختیوں کو ہٹا کر پی ٹی آئی اپنی تختیاں لگا رہی ہے ۔ گرین لائن اور کے فور کے منصوبے ن لیگ کی وفاقی حکومت نے شروع کیے تھے ۔ ن لیگ نے بن قاسم میں بجلی کے 2 منصبوے مکمل کیے ۔ ن لیگ نے 2 ایل این جی ٹرمینل لگائے ۔ ایل این جی ٹرمینل لگانے پر شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل جیل گئے ، ایل این جی ٹرمینل کی وجہ سے لوگوں کو سستی بجلی ملی ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ گرین لائن کا منصوبہ ن لیگ کا اور پی ٹی آئی وزرا کریڈٹ لے رہے ہیں ۔ ن لیگ کو عام انتخابات میں ہرایا نہ جاتا تو گرین لائن منصوبہ کب کا شروع ہو چکا ہوتا ۔ حکومت بتائے اس نے 3 سال میں کراچی کے شہریوں کیلئے یہ منصوبہ مکمل کیوں نہ کیا ۔ پی ٹی آئی حکومت نے 3 سال میں صرف 40 بسیں منگوائیں ۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 162 ارب روپے کراچی کو دینے تھے جو اب تک نہ دیئے ۔ وفاقی حکومت نے 1100 بلین سے کراچی کیلئے پراجیکٹ شروع کرنے تھے ۔ 2 سال گزرنے کے باوجود وفاق نے پیسے کراچی کو نہیں دیئے ۔
محمد زبیر نے کہا کہ علی زیدی نے کراچی کیلئے جس پراجیکٹ کا اعلان کیا ہے یہ بھی زبانی جمع خرچ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے فور کے منصوبے کو مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے شروع کیا تھا ، مسلم لیگ (ن) نے جون 2018 میں اس منصوبے کو جہاں چھوڑا آج تک وہیں ہے ۔ جب حکومت سے پوچھا جائے کہ اس منصوبے میں کیا کیا تو کہا جاتا ہے کاسٹ بڑھ چکی ہے ۔ وفاقی حکومت میں دم خم نہیں وہ کراچی کے شہریوں کیلئے ان منصوبوں کو مکمل کرسکے ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف سے پوچھا جارہا تھا ان کے والد نے گلف میں انڈسٹری کیسے لگائی ، خان صاحب اگر آپ ایماندار ہیں تو اپنے گھر کے خرچ بارے کھل کر بتائیں۔ آپ نے 3 سال میں جو تحفے لئے ہیں اس کے بارے میں عوام کو بتا دیں ۔ نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کیخلاف توشہ خانہ کیس چل رہا ہے ۔
تبصرے بند ہیں.