دماغ سے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا معاملہ نکال دیں، فوکس ورلڈ کپ پر رکھیں، وزیراعظم کی کھلاڑیوں کو نصحیت

132

اسلام آباد: قومی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ نے چیئر مین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ کے ہمراہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ملاقات میں وزیراعظم نے کھلاڑیوں کو گراؤنڈ میں جارحانہ حکمت عملی اپنانے کا مشورہ دیا اور تمام ٹیم کو اتفاق و یکجہتی سے کھیلنے کی ہدایت دی۔

 
وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں رواں سال اکتوبر تا نومبر میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر بھی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیموں کے دورے منسوخ ہونے کے بعد ٹیم کا مورال بھی بلند کیا۔

 

وزیر اعظم عمران خان نے میگا ایونٹ کے لئے قومی کرکٹرز کی حوصلہ افزائی کی اور کرکٹ کی موجودہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نے کھلاڑیوں سے اپنا کرکٹ کا تجربہ شئیر کیا اور اس دوران کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھایا جب کہ وزیراعظم نے ہر کھلاڑی سے الگ الگ گفتگو کی۔

 

وزیراعظم نے کھلاڑیوں کو میدان میں سر اٹھا کر رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کھلاڑیوں کے کندھے گرے ہوئے دیکھتے ہیں تو بہت برا تاثر جاتا ہے، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، آخری گیند تک ہار نہیں ماننی چاہیے۔

 

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو جوش و جذبے کے ساتھ میدان میں کرکٹ کھیلنی چاہیے اور مخالف کھلاڑی کو آؤٹ کرنے پر زیادہ مناسب خوشی منانی چاہیے۔

 

انہوں نے کھلاڑیوں کو لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی آخری دم تک لڑتا رہتا ہے اور ہار نہیں مانتا جبکہ کسی بھی صورت اپنے آپ کو کمزور نہیں سمجھنا چاہیے، بھرپور ٹریننگ کریں، محنت کریں اور 100 فیصد پرفارمنس دیں اور ہمیشہ گراؤنڈ میں مثبت مائنڈ سیٹ کے ساتھ اتریں۔

 

انہوں نے کہا کہ اپنے دماغ سے دورہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا معاملہ نکال دیں اور اپنا فوکس ورلڈ کپ پر مرکوز رکھیں۔ وزیراعظم نے کھلاڑیوں نے کو 92 کے ورلڈکپ کی کہانی بھی سنائی اور کہا کہ 92 کے ورلڈ کپ میں دنیا کو لگتا تھا کہ ہم اگلے راؤنڈ میں نہیں پہنچ سکیں گے لیکن ہم ورلڈ کپ جیت گئے۔

وزیراعظم نے کھلاڑیوں کو گراؤنڈ میں جارحانہ حکمت عملی اپنانے کا مشورہ دیا اور تمام ٹیم کو اتفاق و یکجہتی سے کھیلنے کی ہدایت دی۔

 

انہوں نے کہا کہ صرف اور صرف پاکستان کے لیے کھیلیں اور نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیں کیونکہ کامیابی کا راستہ سچائی اور ایمانداری کا راستہ ہے جبکہ انسان کوشش اور محنت سے اپنی تقدیر بدل سکتا ہے، ایک راستہ عزت کا ہے اور دوسرا پیسے کا، آپ کو پیسے کے بت کو توڑنا ہے جبکہ ٹیم اور قوم کیلئے کھیلنا ہے کیونکہ پوری قوم کی نظریں آپ پر ہیں۔

 

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ دنیا میں پاکستان کے نمائندے اور سفیر ہیں، ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں، پوری دنیا پاکستانیوں کے ٹیلنٹ کو تسلیم کرتی ہے، میدان میں اتریں تو خود اعتمادی اور جیتنے کے جذبے سے اتریں، وہ ٹیم کبھی نہیں جیتتی جو ہار سے بچنے کیلئے کھیلے، میں جب کھیلتا تھا تو ہم نے کرکٹ کو برے حالات سے نکال کر ورلڈکپ جیتا۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہی کرکٹ میں اٹیکنگ ٹیکنیک کو متعارف کرایا، ٹیم کو اعصابی طور پر مضبوط کریں، پریشر میں پریشان ہونےکی بجائے لطف اندوز ہونا سیکھیں، وکٹ لینے پر کام کریں، رن روکنا اور وکٹ لینا دو علیحدہ ٹیکنیک ہیں، محنت سے ایک مضبوط ٹیم بنیں، پوری قوم کی آپ سے امیدیں وابستہ ہیں۔

وزیر اعظم سے ملاقات کے موقع پر قومی کرکٹرز نے سفید قیمض شلوار اور گہرے نیلے رنگ کی ویسٹ کوٹ زیب تن کر رکھی تھی۔

وزیر اعظم عمران خان نہ صرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف پیٹرن ہیں بلکہ ان کا شمار اپنے دور کے بہترین کرکٹرز میں کیا جاتا ہے اور ان کی سربراہی میں پاکستان نے 1992 کا ورلڈ کپ جیتا تھا۔

 

بعد ازاں پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید اور وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو سب سے پہلے اچھا انسان بننے کی نصیحت کی اور ان سے کہا کہ کہا پیسے کے بت کو توڑنا ہے کیوں کہ رزق اللہ دیتا ہے۔

 

وزیراعظم نے کھلاڑیوں سے کہا کہ کرکٹ اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے کھیلنی ہے اور عزت و ذلت اللہ پر چھوڑ کر گراؤنڈ میں اچھا پرفارم کریں جب کہ مشکل وقت میں ہارنے سے نہیں گھبرانا۔

 

وزیراعظم عمران خان نے ٹیم میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کو فیلڈنگ میں بہتری کی بہت ضرورت ہے جب کہ وزیراعظم نے باؤلرز کو ٹپس دیں کہ صرف اسکور نہیں بچانا بلکہ وکٹیں بھی لینی ہیں۔

 

تبصرے بند ہیں.