آڈیشنز لینے والے ہندی میں مذاق کیا کرتے تھے ، نورافتیحی

250

ممبئی : بھارتی اداکارہ اور کوریو گرافر نورا فتیحی نے کہا ہے کہ بالی وڈ میں انٹری کے ابتدائی دنوں میں بہت ہتک آمیز اور دل دکھانے والا رویہ دیکھنے کو ملا ۔ کئی آڈیشنز دینے کے بعد بھی مجھے چانس نہیں ملتا تھا ۔

بھارتی میڈیا سے انٹرویو میں نورا فتیحی نے کہا کہ بھارتی فلم انڈسٹری میں آنے کے لئے مجھے بہت سے لوگوں کے تلخ رویئے دیکھنے کو ملےہیں ۔

نورا فتیحی کا کہنا تھا کہ مجھے ہندی نہیں آتی تھی تو مجھے آڈیشنز میں طنزیہ فقرے سننے کو ملتے تھے یا مذاق کا نشانہ بنایا جاتا تھا جن کا مجھے کوئی اندازہ نہیں ہوتا تھا پھر میں نے بھی ہندی سیکھنا شروع کردی ۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے جب انڈسٹری میں قدم رکھا تو میں ایسے رویئے کے لئے ذہنی طورپر تیار نہیں تھی او ر میں خود کو بیوقوف سمجھا کرتی تھی لوگوں کے مذاق اور طنز پر دلبرداشتہ ہوکر گھرواپس  آکر اونچی آواز میں رویا کرتی تھی ۔

نورا فتیحی نے کہا کہ پھر قدرت مہربان ہوئی اور آج کئی لوگ میرے کام کی تعریف کرتے ہیں ۔

یاد رہے کہ نورا فتیحی کینڈا کی شہریت رکھتی ہیں لیکن اپنے ڈانس کی وجہ سے بھارت میں نمایاں مقام رکھتی ہیں ۔

نورا فتیحی کو ” دلبر دلبر ” اوساقی ساقی رے ” ایک تو کم زندگانی ” گرمی ” جیسے گیتوں پر ڈانس سے مقبولیت حاصل ہوئی اور اس وقت وہ بھارت کی ٹاپ کی اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں ۔

نورا فتیحی اس وقت کئی فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر  دکھا چکی ہیں ۔

تبصرے بند ہیں.