تعلقات کشیدہ، فرانس نے امریکا اور آسٹریلیا سے سفیر واپس بلا لیے

124

 

پیرس: آسٹریلیا کی طرف سے فرانس سے آبدوزیں بنانے کا معاہدہ فرانس کے ساتھ ختم کرکے امریکا کے ساتھ معاہدہ کرنے پر فرانس نے امریکا اور آسٹریلیا میں تعینات اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ ژان یویس لی ڈریان نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ایمانوئل میکرون کی طرف سے یہ فیصلہ موقع کی سنگینی کی وجہ سے لیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ اور وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

 

اس سے قبل آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے فرانسیسی تنقید کو مسترد کردیا تھا کہ انہیں آگاہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جون میں فرانسیسی صدر کے ساتھ بات چیت میں یہ امکان ظاہر کیا تھا کہ آسٹریلیا، فرانسیسی کمپنی کے ساتھ 2016 کا آبدوز معاہدہ ختم کر سکتا ہے۔

 

جمعرات کو آسٹریلیا نے کہا کہ وہ روایتی آبدوزوں کا بیڑا بنانے کے لیے فرانس کے نیول گروپ کے ساتھ 40 ارب ڈالر کا معاہدہ ختم کردے گا اور اس کے بجائے سہ فریقی سیکیورٹی شراکت داری کے بعد امریکا اور برطانوی ٹیکنالوجی کے ساتھ جوہری قوت سے چلنے والی کم از کم 8 آبدوزیں بنائے گا۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے اس فیصلے کو ان کی پیٹھ میں چھرا قرار دیا تھا۔

 

آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے آسٹریلیا اور فرانس کے تعلقات کو پہنچنے والے نقصان کو تسلیم کیا تاہم اصرار کیا کہ انہوں نے جون میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو بتایا تھا کہ آسٹریلیا اس معاہدے پر نظر ثانی کر رہا ہے۔

 

واضح رہے کہ آسٹریلیا نے امریکا اور برطانیہ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کی وجہ سے ان کا فرانسیسی ڈیزائن کردہ آبدوزوں کی خریداری کے لیے 40 ارب ڈالر کا معاہدہ ختم ہوگیا ہے۔ اس معاہدے کی وجہ سے تینوں ملکوں کی چین کے ساتھ بھی کشیدگی ہوگئی ہے۔

تبصرے بند ہیں.