پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے علاقے میں اپنی دھاک بٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے ایک بار پھر ایسے جدید ٹیکنالوجی کے حامل کروز میزائل کا تجربہ کیا ہے جو جاپان تک مار کر سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ کروز میزائل 1500 کلومیٹر کے فاصلے تک دشمن کے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ شمالی کوریا کا شمار دنیا کے ایسے ترقی پذیر ممالک میں ہوتا ہے جسے شدید معاشی بحران اور خوراک کی کمی کا سامنا ہے لیکن وہ اس کے باوجود اپنا کثیر سرمایہ اسلحے پر خرچ کرنے سے گریز نہیں کرتا۔
شمالی کوریا کے حالیہ اقدام پر امریکا نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واضح کرتا ہے کہ پیانگ یانگ اپنے ملٹری پروگرام کو بڑھاوا دے کر ناصرف خطے کے ممالک بلکہ دنیا کیلئے خطرہ پیدا کر رہا ہے۔
امریکا نے کہا ہے کہ وہ اپنے اتحادی ممالک جاپان اور جنوبی کوریا کو کسی بھی لمحے کیلئے اکیلا نہیں چھوڑے گا۔
ادھر جنوبی کوریا کی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیانگ یانگ کی جانب سے میزائل ٹیسٹ کے معاملے کو امریکا اور اس کے خفیہ اداروں کیساتھ اٹھایا گیا ہے۔
خبریں ہیں صورتحال کے پیش نظر امریکا، جنوبی کوریا اور جاپان کے درمیان جلد ہی اعلیٰ سطح مذاکرات ہونگے جس میں شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ کئے گئے میزائل تجربے کا جائزہ لیا جائے گا۔
عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ تینوں ممالک کے شمالی کوریا کے خلاف مذاکرات کا شاید کوئی نتیجہ نہ نکلے اور سب کندھے اچکاتے ہوئے رہ جائیں کیونکہ پیانگ یانگ کی جانب سے کروز میزائل کا ٹیسٹ اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتا۔
تبصرے بند ہیں.