اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ سپریم کورٹ لے جانے کا اعلان کر دیا ہے۔
احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ نیب نے ملک کو مفلوج کر دیا ہے۔ حکومت کی ہر چیز بدنیتی پر مبنی ہے۔ ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ 50 لاکھ نوکریاں دینے والے ایک کروڑ لوگوں کو بیروزگار کر چکے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے اعلان کیا کہ میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ سپریم کورٹ لے کر جاؤں گا۔ ذاتی فائدوں کیلئے بنائے گئے قوانین کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب سیاست پر اثر انداز ہو رہا ہے، احتساب عدالتوں کی کارروائی لائیو نشر کی جائے۔
دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نیب گواہ فرحان قمر کے بیان پر ملزمان کے وکلا کی جرح مکمل نہ ہو سکی، اس لئے سماعت کو کل تک ملتوی کر دیا گیا۔
احتساب عدالت میں شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت جج محمد اعظم خان نے کی۔ شاہد خاقان عباسی اپنے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف انجینئر سوئی سدرن گیس کمپنی فرحان عمر کے بطور گواہ ریکارڈ کرائے گئے بیان پر بیرسٹر ظفر اللہ نے جرح کی۔ گواہ فرحان عمر نے بتایا کہ میں سوئی سدرن گیس کمپنی میں 2016ء سے ایل این جی ڈیپارٹمنٹ میں چیف انجینئر ہوں۔ میں نے نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے ریکارڈ کرائے گئے بیان پر دستخط نہیں کیے، سیزر میمو پر میرے دستخط موجود ہیں۔
تبصرے بند ہیں.