واشنگٹن: ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہا ہے کہ افغانستان کے امن سے ناصرف پاکستان بلکہ پورے خطے کا امن وابستہ ہے اور پاکستان، افغانستان میں انخلا کے عمل میں مدد کر رہا ہے جبکہ بین الاقوامی برادری اور امریکا سمیت سب کو ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا
معروف امریکی نیوز چینل ڈی وی ایم، ڈی سی ڈبلیو 50 کے پروگرام ’’کیپیٹل ریویو‘‘کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکا میں پاکستان کے متعین سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ پاک امریکا دو طرفہ تعلقات کی بہت طویل تاریخ ہے ہمارے تعلقات کو کسی تیسرے فریق کے تناظر میں نہیں دیکھا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر اسد مجید خان نے افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال سے متعلق پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔ پاکستان، افغانستان میں انخلا کے عمل میں مدد کر رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری اور امریکا سمیت سب کو ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا اور ایک ساتھ مل کر کام کرکے اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ افغانستان میں حالات خانہ جنگی میں تبدیل نہ ہوں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ افغانستان کے امن سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کا امن وابستہ ہے،وزیراعظم عمران خان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کے افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے،افغانستان میں دیر پا امن کے لئے ہم آہنگی کے ساتھ جامع اور عملی اقدامات کرنا ہوں گئے۔
انہوں نے کہا کہ حقائق سے معلوم ہو رہا ہے کہ طالبان اپنے رویوں میں عالمی برادری کی توقعات کو اہمیت دے رہے ہیں اور جو وعدے کیے ہیں ان پر ابھی تک عمل کرتے نظر آ رہے ہیں جبکہ ہم بہتری کیلئے پرامید ہیں اور ہماری حالات پر نظر ہے جبکہ پاکستان ،افغانستان میں سیاسی تصفیہ پر مبنی امن کا حامی ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان و امریکا سمیت کسی کے خلاف استعمال نہ ہو، پاک ۔امریکا دو طرفہ تعلقات کی بہت طویل تاریخ ہے ، ہمارے تعلقات کو کسی تیسرے فریق کے تناظر میں نہیں دیکھا جانا چاہیے۔
تبصرے بند ہیں.