پی ڈی ایم نے کراچی میں میدان سجا لیا، جلسے کی تیاریاں مکمل

128

کراچی : پی ڈی ایم  کراچی میں میدان سجا لیا  ہے۔ مزار قائد سے متصل باغ جناح میں جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

 

نیو نیوز کے مطابق ڈی سی شرقی کراچی نے جے یو آئی کی درخواست پر جلسے کا اجازت نامہ جاری کردیا ہے ۔

 

جلسے میں مولانا فضل الرحمن ،مسلم لیگ کے سربراہ میاں شہباز شریف ،جے یو پی کے سربراہ انس نورانی، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیئرپاؤ اور  پی ڈی ایم  میں شامل جماعتوں کے قائدین خطاب کریں گے۔

 

واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ۔پیپلز پارٹی قصہ پارینہ بن چکی ہے۔ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے انتہائی فیصلے کرنا ہوں گے۔ پی ڈی ایم نے میڈیا اتھارٹی بھی مسترد کردی۔

 

ملکی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور و خوض کے لئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت مقامی ہوٹل میں 5 گھنٹے طویل اجلاس ہوا۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کے علاوہ آفتاب شیرپاؤ، پروفیسرساجد میر، اویس شاہ نورانی اور دیگرشریک ہوئے۔سابق وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار لندن سے جبکہ مریم نواز  لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں موجودتھیں۔

پی ڈی ایم میں شامل بلوچستان کی تینوں جماعتوں کے سربراہان شریک نہیں ہوئے جن میں سردار اختر مینگل ،محمود اچکزئی اور ڈاکٹر عبد المالک شامل ہیں۔ بی این پی ،نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے وفود اجلاس میں شریک ہوئے۔

پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کے لیے ملک گیرجلسوں اور احتجاجی کار وائیاں شروع کرنے پراتفاق کیا جبکہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں جے یوآئی ف کے سربراہ اورپی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کوحکومت مخالف تحریک کا فیصلہ کن راؤنڈ فائنل کرنے کی تجویز پیش کی ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ کیا جائے اوراسمبلیوں سے استعفے دیے جائیں،پانی سر سے اونچا ہوگیا ہے،حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے انتہائی فیصلے کرنا ہوں گے۔ نالائق حکومت تین سال سے عوام پر مسلط ہے باقی دوسال بھی گزر جائیں گے اور ہم جلسے کرتے رہ جائیں گے ۔

اجلاس میں شریک بی این پی اور نیشنل پارٹی کو موقف تھا کہ اب جلسے جلوسوں اور اجلاسوں سے کام نہیں چلے گا بلکہ اس سے بڑھ کر کچھ کرنا ہوگا۔

اجلاس سے خطاب کرتے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہاکہ عزم مصمم کرلیا ہے کہ جمہوریت کی بقاء کی جدوجہد تادم مرگ جاری رکھوں گا۔  پاکستان عالمی طور پر بدترین تنہائی کا شکار ہوچکا ہے ،عوام میں اب بھی وہی جذبہ بیدار ہے،پی ڈی ایم کی تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔

پی ڈی ایم نے اجلاس میں کہاکہ جلسوں سے کام نہیں ہوگا،ہمیں ایک فعال اورفیصلہ کن تحریک کی صورت اختیارکرنا ہوگی اور ایک ماہ میں ایک جلسہ نہیں بلکہ روزانہ کے بنیاد پر حکومت کو ٹف ٹائم دینا ہوگا۔ اب ہمیں اپوزیشن کی سیاست کرنے اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے انتہائی اقدام کرنا ہوگا ۔پی ڈی ایم جماعتوں کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنا چاہئے اور اسمبلیوں سے مستعفی ہونا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پی ڈی ایم کو تحریک کا رنگ دینا ہے تو عملی جدوجہد کرناہوگی،ملک گیر تحریک شروع کرینگے،مسلسل جدوجہد سے ہی کامیابی ہوگی،ملک گیر کاروان حکومت کیخلاف شروع کرینگے،ایک ہفتے تک کاروان ملک بھرمیں چلے گا۔

سابق وزیر اعظم نوازشریف نے ملک بھر میں 31اضلاع میں جلسوں کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو جلسہ کرن اچاہئے،سردیاں آرہی ہیں اسکا بھرپور فائدہ اٹھائیں ،پی ڈی ایم کو ملک گیر تحریک کا دائرہ وسیع کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اگلا سال الیکشن کا سال ہوگا ،ہمیں اگلے الیکشن کی تیاری کرنی چاہیئے،ہمیں اگلے الیکشن سے پہلے تحریک کو متحرک کرنا ہے،تحریک کو انتخابی دھاندلی روکنے کیلئے تیاری کرنی چاہیئے۔

تبصرے بند ہیں.