افغانستان میں عوامی مقامات پر موسیقی پر پابندی ہوگی ، طالبان

150

کابل :افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد پہلی بار موسیقی کے بارے  میں واضع بیان سامنے آگیا ۔ طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسلام میں موسیقی حرام ہے اس لئے افغانستان میں عوامی مقامات پر موسیقی پر پابندی ہوگی ۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو میں بتایا کہ اسلام میں موسیقی حرام ہے، اس لیے عوامی مقامات پر موسیقی پر پابندی ہوگی۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ اس حوالے سے ہم لوگوں پر دباؤ ڈالنے کی بجائے کوشش کریں گے کہ وہ موسیقی سے اجتناب کریں ۔

خواتین کے حوالے سے بھی ذبیح اللہ مجاہد نے طالبان کا مؤقف پیش کیا، انھوں نے ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ خواتین کو اسکول، کالجز اور دفاتر میں کام کی اجازت ہوگی۔

طالبان ترجمان نے تردید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ خواتین کا نقاب اور گھروں میں رہنے والی بات بے بنیاد ہے، خواتین کو اگر 3 یا اس سے زیادہ دن کے سفر پر جانا ہے، تو محرم کا ساتھ ہونا لازمی ہوگا۔

ذبیح اللہ مجاہد نے عالمی برادری سے کہا کہ طالبان ان کے ساتھ مل کا کرم کرنے کے لیے تیار ہیں، ترجمان نے کہا کہ ہم مستقبل بنانا چاہتے ہیں اور ماضی کو بھول جانا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ افغانستان پر طالبان کے کنٹرول سے قبل ہی کئی فنکار موسیقار اور گلوکار افغانستان سے فرار ہوچکے ہیں یا جانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں ۔

تبصرے بند ہیں.