پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہو گیا: افغان میڈیا کا دعویٰ

139

لاہور: افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں 50 فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ 
افغان چیمبر آف کامرس کے مطابق بینکنگ نظام غیر فعال ہونے کے باعث مشکلات ہیں لیکن اس صورتحال کے باوجود گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں دو طرفہ تجارت میں اضافہ دیکھا گیا۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان نے دھاتوں کی برآمدات پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی ہے جبکہ طالبان کے اقتصادی اور مالیاتی کمیشن کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ان دھاتوں کی قیمت انتہائی کم دی جا رہی ہے۔
دوسری جانب افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد بچیوں کے سکول بھی کھول دئیے گئے ہیں اور بڑی تعداد میں لڑکیاں برقعہ پہنے حصول تعلیم کیلئے سکول جا رہی ہیں۔ افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں بچیوں کے سکول میں داخل ہونے کی ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ نئے افغانستان میں سکول کھل گئے ہیں۔ 
یاد رہے کہ طالبان نے 15 اگست 2021ءکو افغانستان کے تقریباً تمام علاقوں پر قبضے کے بعد دارالحکومت کابل پر بھی قبضہ کرلیا تھا اور ملک میں طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد سابق افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد اہم حکومتی عہدیدار ملک سے فرار ہو گئے تھے۔ 
افغان طالبان نے کابل فتح کرنے کے 4 روز بعد افغانستان میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا اور اس کیساتھ ہی ’دَافغانستان اسلامی امارت“ کے جھنڈے اور سرکاری نشان کی تصویر بھی شیئر کر دی ہے۔ 
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں افغانستان اسلامی امارات کے قیام کا اعلان کیا۔ اسی ٹویٹ میں انہوں نے ”دَ افغانستان اسلامی امارت“ کے جھنڈے اور سرکاری نشان کی تصویر بھی شیئر کی۔ 
ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان پر برطانیہ کے متنازعہ تسلط کے 102 سال بعد وہاں امارت اسلامی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔19 اگست کا دن ہر سال ”نو آبادیاتی سپر طاقتوں سے آزادی کے دن“ کی حیثیت سے منایا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں.