پاکستانی سفیر کی سابق افغان صدر حامد کرزئی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات

153

کابل: افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے سابق صدر حامد کرزئی اور سابق چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی جس دوران افغانستان کی موجودہ صورتحال اور دیرپا استحکام پر گفتگو کی گئی۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی سفیر منصور احمد خان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سابق صدر حامد کرزئی کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی جس دوران عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے۔ منصور احمد خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے بتایا کہ حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ سے ملاقات میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال اور دیر پا استحکام کے حوالے سے تعمیری تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ 15 اگست کو طالبان نے افغان دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جبکہ ملک کے صدر اشرف غنی قریبی ساتھیوں سمیت فرار ہو گئے تھے۔ کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان کی جانب سے عام معافی کا اعلان کیا گیا تھا اور طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ کسی سے بھی انتقام نہیں لیا جائے گا۔
گزشتہ روز طالبان رہنما انس حقانی نے بھی افغانستان میں مصالحتی کونسل کے اراکین حامد کرزئی، عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمت یار سے بھی ملاقات کی تھی جبکہ نائب امیر طالبان ملا عبدالغنی برادر بھی افغانستان پہنچ چکے ہیں۔
دوسری جانب افغان طالبان نے کابل فتح کرنے کے 4 روز بعد افغانستان میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان کر دیا ہے اور اس کیساتھ ہی ’دَافغانستان اسلامی امارت“ کے جھنڈے اور سرکاری نشان کی تصویر بھی شیئر کر دی ہے۔ 
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں افغانستان اسلامی امارات کے قیام کا اعلان کیا۔ اسی ٹویٹ میں انہوں نے ”دَ افغانستان اسلامی امارت“ کے جھنڈے اور سرکاری نشان کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان پر برطانیہ کے متنازعہ تسلط کے 102 سال بعد وہاں امارت اسلامی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔19 اگست کا دن ہر سال ”نو آبادیاتی سپر طاقتوں سے آزادی کے دن“ کی حیثیت سے منایا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں.