افغانستان سے 2 سو پاکستانیوں کی جلد واپسی کی کوششیں جاری ہیں ، سفیر

195

اسلام آباد:دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کو بھی جلد وطن لانے کی  کوششیں جاری ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان میں اس وقت 200 کے قریب پاکستانی شہری موجود ہیں ۔

پاکستانی سفیر کے مطابق افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی جلد واپسی کے اقدامات کئے جارہے ہیں ان  کی جلد وطن واپسی ہماری پہلی ترجیح ہے ۔

سفیر کا کہنا تھا کہ اگر فضائی سفر ممکن نہیں ہوا تو پاکستانیوں کو طورخم بارڈر کے ذریعےواپس لایا جائےگا، کابل ایئر پورٹ کا کنٹرول امریکا کے پاس ہے، اور امریکی حکام کی پہلی ترجیح اپنے لوگوں کا وہاں سے انخلا ہے۔

واضح رہے کہ کابل فتح ہونے کے بعد طالبان نے تمام سرکاری تنصیبات اپنے کنٹرول میں لے لی ہیں، اور شہر میں گاڑیوں میں گشت کیا جا رہا ہے، طالبان نے کچھ چوکوں پر ٹریفک کا نظام بھی سنبھالا ہوا ہے، جب کہ سڑکوں پر شہریوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے، تعلیمی ادارے اور دکانیں بند ہیں۔

دوسری طرف طالبان نے سرکاری ٹی وی پر بھی نشریات کا آغاز کر دیا ہے، جس پر قوم سے پُر امن رہنے کی اپیل کی گئی ہے، طالبان نے افغانستان میں جنگ ختم کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔

طالبان کی جانب سے عالمی برادری سے پُر امن تعلقات کا عندیہ بھی دیا گیا ہے، طالبان کے سیاسی امور کے ترجمان محمد نعیم کہتے ہیں کسی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے، کسی ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا افغانستان میں جلد نیا نظام حکومت تشکیل دیا جائے گا، اس سلسلے میں ہم تمام افغان رہنماؤں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

تبصرے بند ہیں.