کابل: افغان آرمی چیف آف سٹاف ولی محمد احمد زئی کو عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے اور افغان صدر اشرف غنی نے جنرل ہیبت اللہ علی زئی کو افغان فوج کا نیا چیف مقرر کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں تشدد کی نئی لہر کے باعث 21 جون کو ہی افغان صدر نے جنرل ولی محمد احمد زئی کو نیا چیف آف آرمی سٹاف تعینات کیا تھا تاہم ان کی کارکردگی کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی روکی نہ جا سکی جنہوں نے 9 صوبائی دارالحکومتوں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور طالبان دارالحکومت کابل سے تقریباً 200 کلومیٹردور رہ گئے ہیں، کئی علاقوں میں شہری گھروں میں محصور ہو گئے جبکہ لڑائی میں تیزی آنے پرافغان شہریوں کی بڑی تعداد کابل پہنچنے لگی
طالبان کی جانب سے افغانستان کے اہم شہر پل خمری کا کنٹرول حاصل کئے جانے کے بعد دارالحکومت کابل سے تقریباً 200 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں۔ مقامی عہدیداروں کے مطابق طالبان نے دارالحکومت کابل سے 140 میل دور شمال میں اہم افغان شہر پل خمری پر قبضہ حاصل کرلیا ہے جس سے طالبان کو دار الحکومت کابل کو شمال اور مغرب سے ملانے والے سٹریٹیجک روڈ جنکشن کا کنٹرول مل گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان 5 روز کے دوران 9 صوبائی دارالحکومتوں پرقبضہ کرچکے ہیں، صوبے فاراہ، بدخشاں ، بغلان، نمروز، جوز جان، قندوز، سرائے پل، تخار اور سمنگان پر طالبان کا قبضہ ہے۔
اس سے قبل ایبک، قندوز، تالقان، شبرغان او ر زرنج بھی طالبان کے زیر قبضہ آچکے ہیں جبکہ طالبان صوبے بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد میں بھی داخل ہو گئے ہیں۔ طالبان نے صوبے بلخ کے اطراف چاروں صوبوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جس سے بلخ کے دارالحکومت مزارشریف پر بھی حملے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق لڑائی میں تیزی آنے پر افغان شہر یوں کی بڑی تعداد دارالحکومت کابل آمد کا رخ کررہی ہے جبکہ کئی علاقوں میں شہری گھروں میں محصور ہیں۔ دوسری جانب یورپی یونین عہدیدار کا کہنا ہے طالبان افغانستان کے 65 فیصد علاقوں پر قبضہ کر چکے۔
تبصرے بند ہیں.