شریف برادران کا رابطہ، حکومت کیخلاف تحریک کو تیز کرنے کا فیصلہ

205

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان گزشتہ روز اہم رابطہ ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت مخالف تحریک کو تیز کیا جائے گا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں ملکی کی سیاسی اور خطے کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔

خیال رہے کہ آج مولانا فضل الرحمان کے زیر صدارت اسلام آباد میں حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا ایک اہم اجلاس ہونے جا رہا ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف بھی شرکت کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے گزشتہ روز پارٹی صدر سے لیگی رہنماؤں کی اہم ملاقات ہوئی جس میں شہباز شریف کو پی ڈی ایم اجلاس بارے تجاویز دی گئیں۔ انہوں نے ان تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے میاں نواز شریف سے رابطہ کیا اور حکومت مخالف تحریک کے معاملے پر انھیں اعتماد میں لیتے ہوئے مشاورت کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے دونوں قائدین نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے حکومت کیخلاف تحریک میں تیزی لانے پر اتفاق کیا۔

کہا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف نے لیگی صدر کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام رہنماؤں کو متحرک ہونے کا کہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی دوبارہ پی ڈی ایم میں شمولیت کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کو آپس میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپوزیشن جماعتوں کیساتھ مل کر تحریک عدم اعتماد لے آئیں تو حکومت فوری گر پڑے گی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت انتہائی کمزور ہو چکی ہے، اس وجہ سے اس بات کا قوی امکان پیدا ہو چکا ہے کہ ملک میں عام انتخابات کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں حکومت پر الزامات کی بوچھاڑ کی اور اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

دوسری جانب خبریں ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف آج اسلام آباد میں منعقد ہونے والے پی ڈی ایم اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔ خیال رہے کہ وہ ان دنوں کورونا وائرس کی بیماری سے نبرد آزما ہیں تاہم خبریں ہیں کہ ان کی طبعیت سنبھل چکی ہے لیکن ڈاکٹروں نے انھیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.