اگر پاکستانی ارشد ندیم بھی ایک میڈل جیت جاتے تو اچھا ہوتا: نیرج چوپڑا

319

نئی دہلی: ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے بھارتی کھلاڑی نیرج چوپڑا نے کہا ہے کہ انھیں بہت خوشی ہوتی اگر پاکستانی جولین سٹار ارشد ندیم بھی میڈل جیت جاتے، اس سے ایشیا کا ہی اونچا ہوتا۔

خیال رہے کہ انڈیا کے جیولن تھروور نیرج چوپڑا پہلے انڈین کھلاڑی ہیں جنہوں نے اس کھیل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ملک کیلئے سونے کا تمغہ حاصل کیا۔ نیرج چوپڑا نے جولین تھرو کے فائنل میں 87.58 میٹر دور بھالا پھینک کر اول انعام حاصل کیا تھا۔

ایک انڈین ٹیلی وژن چینل کو خصوصی انٹرویو میں جب ان سے پاکستان کے سٹار کھلاڑی ارشد ندیم کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستانی کھلاڑی بھی ان کیساتھ پوڈیم پر کھڑے ہوتے تو انھیں مسرت ہوتی۔

نیرج چوپڑا نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان مقابلے کا ان کے ذہن میں اثر نہیں تھا۔ کرکٹ میں یہ چیزیں چل جاتی ہیں مگر عالمی مقابلوں میں یہ سب کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

خیال رہے کہ نیرج چوپڑا نے جب گولڈ میڈل جیتا تو اس کے بعد ان کی پاکستانی سٹار کھلاڑی ارشد ندیم کیساتھ ملاقات ہوئی تھی، دونوں نے پرتپاک طریقے سے ایک دوسرے کو مصافحہ کرتے ہوئے سپورٹس مین شپ کا مظاہرہ کیا۔

ارشد ندیم کیساتھ ملاقات کے بارے میں نیرج چوپڑا نے بتایا کہ انہوں نے مجھے ایک بڑی مسکراہٹ کے ساتھ مبارکباد دی، میں نے بھی ان سے کہا کہ وہ پاکستان کے قومی لباس میں کافی تگڑے لگ رہے ہیں۔ میں نے انہیں مستقبل کیلئے نیک خواہشات پیش کیں۔

تبصرے بند ہیں.