کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنماءعبید اللہ کاسی کو کلی کتیر کچلاک میں سپردخاک کر دیا گیا ، ملک عبید اللہ کاسی کو 26 جون کو کچلاک سے اغواءکیا گیا تھا اور ان کی لاش جمعرات کو پشین کے علاقے سرانان سے ملی تھی۔
ذرائع کے مطابق اے این پی کے رہنما کے قتل کےخلاف کوئٹہ میں مظاہرے کئے گئے اور مظاہرین نے منان چوک اور عالمو چوک کئی گھنٹوں تک بلاک رکھا جس کے باعث گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، بلوچستان پولیس کے مطابق اے این پی رہنما ملک عبید اللہ کاسی کی بازیابی کیلئے اغواءکاروں نے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ عبید اللہ کاسی کو نامعلوم مسلح اغواءکاروں نے 26 جون 2021ءکو ان کے گھر کے قریب کلی کتیر سے گن پوائنٹ پر اغواءکیا تھا اور ان کی رہائی کیلئے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا جو ادا نہ کئے جانے پر انہیں بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔
پشتون ایس ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اے این پی کے ملک عبیداللہ کاسی کا اغواءو قتل حکومت و پولیس کی ناکامی اور اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، صوبے میں آئے روز شہریوں کا اغوا و قتل معمول بن چکا ہے۔
Next Post
تبصرے بند ہیں.