بھارت میں ” نوکسنگ زون ” پر بحث چھڑگئی

181

ممبئی : کورونا وائرس کی وجہ سے پیار کرنے والے جوڑوں کے لئے جگہ کم پڑگئی ،

سڑکوں پر چلتے پھرتے یا شہر میں گھومتے پھرتے’نو سموکنگ’ یا ‘نو پارکنگ کے سائن بورڈ تو اکثر نظر آتے ہیں لیکن کہیں بھی ایسا سائن بورڈ نظر نہیں آتا جس میں لکھا ہو کہ یہاں پر بوس وکنار کرنا منع ہے لیکن بھارت میں ایسا ایک سائن بورڈ عوام کی بھرپورتوجہ حاصل کرچکا ہے ۔

ممبئی کی ‘ستیم شیوم سندرم’ نامی ہاؤسنگ سوسائٹی میں یہ سائن بورڈ لگایا گیا ہے  کیونکہ سوسائٹی کے رہائشیوں کے بقول وہ سڑک کنارے بیٹھے جوڑوں کی ‘حرکتوں’ سے تنگ آ چکے تھے، جس کے بعد یہ سائن بورڈ لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
سوسائٹی کے رہائشیوں کے مطابق یہ محبت کرنے والے جوڑوں کے لیے بطور دھمکی نہیں بلکہ تجویز کے طور پر لکھا گیا تھا۔
ممبئی میں کورونا کے باعث لگنے والی پابندیوں کی وجہ سے اس سوسائٹی کے نزدیک موجود مشہور مقامات جیسے ’میرین ڈرائیو‘ اور ‘ورلی سی فیس’ پر بیٹھنے کی اجازت نہیں ہے۔
لہذا جن جوڑوں کو ان مقامات پر بیٹھنے کی اجازت نہیں وہ اس سوسائٹی کے سامنے موجود سڑک کو اپنا مسکن بناتے ہیں۔
‘ستیم شیوم سندرم’ سوسائٹی کے سامنے سڑک پر ‘نو کسنگ زون’ دو ماہ قبل لکھا گیا تھا، جب ممبئی میں کورونا کے باعث ایک اور لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا۔
سوسائٹی کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران اس سڑک پر کاریں آ کر کھڑی ہونے لگیں، اس کے بعد لڑکے اور لڑکیاں یہاں آ کر گپ شپ کے لیے سڑک کنارے بیٹھنے لگے۔
لیکن وہ کہتے ہیں کہ آہستہ آہستہ موٹر سائیکل اور کار میں موجود یہ محبت کرنے والے جوڑے ‘فحش مذاق’ کرتے نظر آنے لگے اور یہ ان کا معمول بن گیا۔
اس کے بعد مکینوں نے سڑک پر بیٹھے جوڑوں کی تصاویر اور ویڈیوز بنائیں اور معاملہ پولیس کے پاس چلا گیا۔
سوسائٹی کے صدر ونے انسونکر کہتے ہیں ‘پولیس شکایت پر آ کر جوڑوں کا پیچھا کرتی تھی۔ لیکن پولیس کے جانے کے بعد لڑکے لڑکیاں واپس آ جاتے تھے۔’
لہذا محبت کرنے والے جوڑوں کے لیے بطور انتباہ سوسائٹی انتظامیہ نے رواں برس مئی میں سڑک پر ‘نو کسنگ زون’ لکھ دیا۔

تبصرے بند ہیں.