نئی دہلی:مشرقی لداخ میں چین اور بھارت کے درمیان جاری مذاکرات میں اب تک کا سب سے بڑا بریک تھرو سامنے آگیا ،جرمن میڈیا نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چین اور بھارت کے درمیان مشرقی سرحدو ں کشیدگی ختم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے ۔
جرمن میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی لداخ میں جاری حالیہ کشیدگی کے بعد چین اپنی فوجیں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر ایک پوسٹ پیچھے کرنے پر راضی ہو گیا ہے ،دونوں فریقین کی جانب سے آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا جا رہاہے ،بھارت اور چین کے درمیان گزشتہ ایک برس سے بھی زیادہ وقت سے مشرقی لداخ کے کئی علاقوں میں سرحد پر کشیدگی کا ماحول ہے اور دونوں جانب کی فوجیں اب بھی کئی علاقوں میں سرحدوں پر مورچہ سنبھالے بیٹھی ہیں،اسی کشیدگی کو ختم کرنے کیلئے دو نوں فریقین میں اب تک مذاکرات کے 12 دور ہو چکے ہیں ۔
حکام کے مطابق بات چیت کے دوران ایل اے سی پر پیٹرولنگ پوائنٹ 17 اے سے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے پر اتفاق ہوا ہے۔ اس مقام کو ‘گورگا پوسٹ’بھی کہا جاتا ہے،بھارتی میڈیا میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے، پوسٹ 17 اے سے پیچھے ہٹنے پر تو اتفاق ہو گیا ہے، تاہم اسی علاقے میں چین نے ہاٹ اسپرنگ یا پھر 15ویں پوسٹ سے پیچھے ہٹنے سے منع کر دیا ہے۔ چین کا اصرار اس بات پر ہے کہ پیٹرولنگ پوسٹ 15 اس کا اپنا علاقہ ہے۔
خبروں کے مطابق آئندہ چند روز کے اندر ہی وہاں سے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔اس حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ عبوری طور پر وہ مغربی سیکٹر میں ایل اے سی پر استحکام کو یقینی بنانے اور مشترکہ طور پر امن و سکون کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی موثر کوششیں جاری رکھیں گے۔اب فوجی انخلا کب تک مکمل ہونا ہے اس کی تاریخ مقرر کرنا ہوگی اور اس کے بعد وہاں پر موجود عارضی فوجی انفراسٹرکچر کو ختم کرنا ہو گا۔
تبصرے بند ہیں.