افغان طالبان کا امریکہ اور برطانیہ کیخلاف اہم فیصلہ

192

کابل :افغان طالبان نے امریکہ اور نیٹو فورسز کو ہزاروں کی تعداد میں افغان سویلین کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئےعالمی اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ، ذبیح اللہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا ‘برطانیہ اور نیٹو افواج کی جانب سے بیس سال تک افغانستان میں روا رکھے جانے والے مظالم‘شہریوں کی ہلاکتوں‘ہوائی حملوں میں تعلیمی اداروں‘ہسپتالوں اور عبادت گاہوں سمیت عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنانے پر جنگی جرائم کی تحقیقات کرے ۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ نے کہا افغانستان میں نیٹوکی سرپرستی میں بننے والی حکومتوں کے خلاف بھی ہزاروں نہتے شہریوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔

واضح رہے امریکہ اور برطانیہ کی طر ف سے افغان طالبان پر جنگی جرائم میں ملوث ہونے الزامات سامنے آ رہے ہیں ،کابل میں موجود دونوں اتحاد ی ملکوں کے سفارتخانوں نے امریکی فوج کے انخلا کے ساتھ ہی عالمی اداروں سے طالبان کی طرف سے متعددصوبوں میں بڑھتی پیش قدمی اور انتقامی کاروائیوں کیخلاف اقدام اُٹھانے کا فیصلہ کیا۔

امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے افغان طالبان کو جنگی جرائم میں ملوث ہونے سے متعلق ٹوئٹ کے بعد دوحہ میں موجود افغان طالبان کے سیاسی دفتر سے سہیل شاہین نے ایسے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر افغان طالبان کو بدنام کیا جا رہا ہے انہوں نے ایسے تمام بیانات اور ٹوئٹس بے بنیاد اور من گھڑت ہیں ۔

تبصرے بند ہیں.