”روشن” سے ملیں، جو ہے تو ایک اونٹ لیکن کام ہے اس کا بچوں کو کتابیں پہنچانا

230

کوئٹہ: بلوچستان کے کافی علاقوں میں ان دنوں ہر ایک شخص اور خاص طور پر بچے ”روشن” نامی اس اونٹ کی ہی بات کر رہے ہیں۔ یہ اونٹ اپنی کمر پر ڈھیروں کتابیں لاد کر انھیں دور افتادہ علاقوں کے بچوں تک پہنچاتا ہے۔

کہانی کچھ یوں ہے کہ روشن نامی یہ اونٹ اپنے اوپر کتابیں لاد کر ایک چلتی پھرتی لائبریری بنا ہوا ہے۔ اس کا کام بلوچستان کے مختلف گاؤں اور گوٹھوں میں رہنے والے بچوں کو کتابیں پہنچانا ہے۔

روشن ہفتے میں تین مرتبہ ضلع کیچ کے چار منتخب گاؤں میں جاتا ہے اور ہر گاؤں میں تقريباَ دو گھنٹے رکتا ہے۔

بچے ایک مرتبہ کتابیں لیکر جاتے ہیں اور جب روشن دوبارہ وہاں جاتا ہے تو وہی کتابیں لوٹا کر نئی کتابیں لے لیتے ہیں۔ یوں ہی یہ پڑھنے پڑھانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

اونٹ پر ایک چلتی پھرتی لائبریری بنانے کا خیال کیچ سے ہی تعلق رکھنے والی رحیمہ جلال کا ہے جو کہ خود ایک ہائی سکول پرنسپل ہیں۔

ان کہنا ہے کہ اونٹ لائبریری سے ان کے آبائی علاقے کے بچے لاک ڈاؤن میں سکول بند ہونے کے باوجود اپنی پڑھائی جاری رکھ سکیں گے۔

رحیمہ یہ منصوبہ دو مقامی تنظیموں کے ساتھ مل کر چلارہی ہیں اور مستقبل میں اس کے دائرہ کار کو بلوچستان کے دوسرے علاقوں تک وسعت دینے کی امید رکھتی ہیں۔

بشکریہ: یہ تحریر یو ایس کونسلیٹ جنرل کے فیس بک پیج سے لی گئی ہے

تبصرے بند ہیں.