اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ ٹرم پالیسی نہ ہو تو ملک کے پاس روڈ میپ نہیں ہوتا، پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے لانگ ٹرم پالیسی ضروری ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بات پاکستان کی پہلی ای بائیک کے افتتاح کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ جن ممالک نے ترقی کی انہوں نے مستقبل کی پلاننگ کی۔ لاہور اور پشاور باغوں کے شہر تھے۔ بدقسمتی سے انگریز جو جنگلات چھوڑ کر گیا ہم نے وہ بھی کم کردیئے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے یہاں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اسلام آباد 20 سال میں ڈیڑھ گنا بڑھ گیا ہے۔ اسلام آباد سمیت تمام شہروں کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں۔ لاہور اور پشاور میں آلودگی سے انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹ زیادہ ہو تو غربت میں اضافہ ہوتا ہے۔ الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت روزگار فراہم ہوگا۔ ہم نے پاکستان کو نیا روڈ میپ دینا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو خام مال پاکستان میں ہے اسے کبھی کسی نے استعمال کرنے کا نہیں سوچا۔ چین نے ڈویلپمنٹ کیلئے ایکسپورٹ بڑھائی۔ پاکستان کی تاریخ میں اس سال سب سے زیادہ ایکسپورٹ ہوئی۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک بائیک (ای بائیک ) کا افتتاح کر دیا ہے۔
اس ای بائیک کا اجرا موجودہ حکومت کی پاکستان الیکٹرک وہیکلز پالیسی 25- 2020ء کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ پالیسی گزشتہ سال منظور کی گئی تھی اور اس پالیسی کے تحت ایک مضبوط الیکٹرک وہیکل مارکیٹ کو ہدف بنانا تھا جس میں 2030ء تک مسافر وہیکلز اور ہیوی ڈیوٹی ٹرکس کا 30فیصد جبکہ 2040تک 90فیصد حصہ مقرر کیا گیا ہے۔
ان جولٹا ای بائیکس کی رفتار 10سے 60کلو میٹر فی گھنٹہ تک ہو گی ، ایک بار چارج کئے جانے کے بعد 60سے 100کلو میٹر تک فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت کی حامل ہو گی۔ جولٹا ای وی ٹیکنالوجی، اے یو جے ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمیٹڈ کا ایک اقدام ہے، جو ای وی ٹیکنالوجی فراہم کرتی ہے اور2،3،4اور 6ویلرز الیکٹرک گاڑیوں کی کٹس ڈیزائن کرتی ہے۔ یہ کمپنی چین میں اپنی پراڈکٹس کی ڈیزائننگ ، ترقی اور مینوفیکچرنگ کے 5 سالہ تجربہ کی حامل ہے۔
تبصرے بند ہیں.