سعید غنی کا اصل کیس نیب نہیں، اے این ایف کا ہے: حلیم عادل شیخ
کراچی: تحریک اںصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر سعید غنی کا اصل کیس نیب کا نہیں بلکہ ادارہ برائے انسداد منشیات (اے این ایف) کا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعید غنی بتائیں فرحان شرلا کون ہے، جس کی تصویر فرحان غنی کے ساتھ ہے۔ فرحان غنی پیپلز پارٹی کے بہت بڑے رہنما اور آپ کے بھائی ہیں۔ فرحان شرلا کو جب اے این ایف نے گرفتار کیا تو سعید غنی اے این ایف کیخلاف بول رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ حسن ناتھا ایک طویل عرصے تک یہاں منشیات فروشی کرتا رہا۔ ڈاکٹر رضوان سے پہلے حسن ناتھا کیخلاف کارروائی کیوں نہ کی گئی۔ یہ سب بہروپیے ہیں، ان کے اصل چہرے کچھ اور ہیں۔ یہ عیاشی کر رہے اور حکومتی گاڑیوں میں گھومتے پھر رہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ تو آج امریکا جا رہے ہیں، پرچی چیئرمین کچھ دنوں میں چلے جائیں گے۔ سننے میں آیا ہے کہ ایک بہت بڑی سی وی تیار ہو رہی ہے، وہ سی وی ڈھونڈ رہے ہیں جلد ہی قوم کے سامنے اسے پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے قومی غیرت وحمیت کی ترجمانی کی ہے۔ پاکستانی غیرت مند قوم ہے اور اپنے فیصلے خود کرے گی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نیب ایک آزاد ادارہ ہے، اسے پوری آزادی کے ساتھ کام کرنا چاہیے، ہمارے جن رہنماؤں پر الزامات تھے انہوں نے اپنی صفائی دی۔ لیکن اعجاز جاکھرانی کو جب نیب والے گرفتار کرنے آتے ہیں تو ان پر حملہ کرایا جاتا ہے۔
تبصرے بند ہیں.