لندن: بینکنگ کی دنیا میں تہلکہ مچانے والی آٹومیٹڈ ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) کی ایجاد کو 54 برس ہو گئے ہیں۔ یہ مشین سب سے پہلے برطانیہ میں 27 جون 1967ء کو نصب کی گئی تھی۔
باركلیز بینک کی جانب سے یہ اے ٹی ایم مشین لندن کے علاقے این فيلڈ میں لگائی گئی تھی۔ تب سے آج تک پوری دنیا میں اے ٹی ایم کا نیٹ ورک پھیل چکا ہے۔
اس وقت نوٹ اگلتی اس مشین کو دیکھ کر دنیا حیران رہ گئی تھی۔ دنیا کی پہلی اے ٹی ایم مشین سے سب سے پہلے برٹش اداکار ریگ ورنے نے پیسے نکالے تھے۔
اس مشین کو ایجاد کرنے کا سہرا جان شیفرڈ نامی شخص کے سر جاتا ہے۔ 23 جون 1925ء کو پیدا ہونے والے جان شیفرڈ کے والد ایک چیف انجینئر تھے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ ایک بار پیسے نکالنے پہنچے تو صرف ایک منٹ کی تاخیر سے بینک بند ہو گیا، اس صورتحال سے وہ شدید پریشان ہوئے۔ انہوں نے تہیہ کیا کہ وہ ایسی مشین ایجاد کریں گے جس سے لوگ پیسے نکال سکیں۔
دراصل جان شیفرڈ کے ذہن میں یہ آئیڈیا کھانے پینے کی اشیا نکالنے والی مشینوں کو دیکھ کر آیا تھا۔ وہ کہتے تھے کہ اگر چاکلیٹس، مشروبات اور دیگر چیزیں مشینیوں سے نکالی جا سکتی ہیں تو لوگوں کی سہولت کیلئے اس سے پیسے بھی نکل سکتے ہیں۔
اسی سوچ کا نتیجہ تھا کہ انہوں نے اپنے اس تخیل پر دن رات محنت کی اور بالاخر آٹومیٹیڈ ٹیلر مشین یعنی “اے ٹی ایم” ایجاد کر دی۔ دنیا کو یہ سہولت دینے والے شخص جان شیفرڈ کا انتقال 84 برس کی عمر میں ہوا، وہ 15 مئی 2010ء کو اس دارفانی سے کوچ کر گئے۔
تبصرے بند ہیں.