تین چینی خلا باز تاریخ کے طویل اور مشکل ترین مشن پر

151

 

بیجنگ: تین چینی خلا باز ملکی تاریخ کے طویل اور مشکل ترین مشن کی تکمیل کیلئے گزشتہ دنوں روانہ ہوئے تھے۔ یہ خلا باز خلا کی وسعتوں میں ایک سپیس سٹیشن کی تعمیر کریں گے۔

 

چینی میڈیا کے مطابق خلا بازوں کا یہ گروہپ شِن زھو- 12 راکٹ کے ذریعے خلاف میں بھیجے گئے تھے جو انتہائی کامیابی سے خلائی سٹیشن کے کور ماڈیول پر پہنچ چکے ہیں۔

 

ان تین خلا بازوں کے گروہ کو شمال مغربی صحرائے گوبی میں قائم جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے شِن زھو- 12 خلائی جہاز کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا تھا۔

 

ان خلا بازوں میں 45 سالہ تانگ ہونگ بو، 54 سالہ لیو بومنگ اور 56 سالہ نائی ہیشنگ شامل ہیں۔

 

ان تینوں خلا بازوں کا ’ٹیانہے‘ کے رہائشی کوارٹرز میں 90 روز تک کیلئے قیام ہوگا۔ یہ خلا باز وہیں رہ کر مرمت اور نئے تجربات کر سکیں گے جبکہ 2 مزید ماڈیول کے لیے سٹیشن تیار کرنا بھی ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

 

 

چینی حکام کا کہنا ہے کہ شِن زھو 12 زمین سے روانہ ہونے کے 7 گھنٹے بعد ہی خلائی سٹیشن تیان گونگ کے ٹیانہے کور ماڈیول میں انتہائی کامیابی سے داخل ہو گیا تھا جو چین کی ملکیت ہے۔

 

یہ بات ذہن ممیں رہے کہ چین اپنا پہلا خلائی مرکز تعمیر کرنے کی انتھک کوششوں میں مصروف ہے جسے تیان گونگ سپیس سینٹر کا نام دیا گیا ہے۔

 

یہ سٹیشن زمین سے 380 کلومیٹر کی بلندی پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس کا آغاز اپریل 2021ء میں سب سے بڑے ٹیانہے کے لانچ کے ساتھ ہوا تھا۔ شِن زھو 12 چینی خلائی سٹیشن کی تکمیل کیلئے تیسرا مشن ہے۔

تبصرے بند ہیں.