اسلام آباد :تحریک عدم اعتماد کے بعد سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں 14اور 15جون کوجو کچھ ہواافسوسناک ہے، نازیبازبان استعمال کرنیوالےارکان کےخلاف کارروائی کی ہے،مزیدکارروائی کیلئےپارلیمانی کمیٹی بنائی جائےگی،اسد قیصر کا کہنا تھا جب تک طے نہ ہو جائے ایوان کیسے چلانا ہے اجلا س نہیں ہو گا ۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ سنا دیا جس کے بعد سے حکومتی ایوانوں میں ہلچل مچ گئی ،سپیکر کیخلاف عدم اعتماد کیلئے متحدہ اپوزیشن کا کمیٹی تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ،اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو عدم اعتماد کے لئے لائحہ عمل اور وقت کا تعین کرنے کا ٹاسک دیا جائے گا۔
سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا حکومت اوراپوزیشن 6ارکان اسمبلی کےنام دیں،تاکہ کاروائی کو آگے بڑھا یا جا سکے ،سپیکرنےمعاملات طےہونےتک قومی اسمبلی کااجلاس ملتوی کردیا۔
اپوزیشن قائدین کا کہنا تھا جمہوریت کی تاریخ میں گزشتہ روز سیاہ ترین دن کی حیثیت رکھتا ہے، سپیکر اپنی پارلیمانی ذمہ داریاں انجام دینے میں مکمل ناکام رہے،ا سپیکر اپنی آئینی، قانونی، جمہوری اور پارلیمانی ذمہ داریاں انجام دینے میں مکمل ناکام رہے،انہوں نے کہا اسپیکر ایوان کے ہر رکن کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے ڈپٹی سپیکر کے بجائے اپنی توپوں کا رُخ سپیکر اسد قیصر کی طرف موڑ لیا ہے ،اپوزیشن نے سپیکر کا 7 ارکان پر بندش کا فیصلہ مسترد کردیا،اپوزیشن نے حکومت او راپوزیشن کی یکساں نمائندگی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا ۔
تبصرے بند ہیں.