اقوام متحدہ کا نیا سربراہ کون ہوگا؟ ایک انڈین نژاد خاتون بھی دوڑ میں شامل

132

نیویارک: اقوام متحدہ کے نئے سربراہ کیلئے امیدواروں کے درمیان دوڑ شروع ہو گئی ہے، ان میں ایک 34 سالہ انڈین نژاد خاتون اکانکشا اروڑا بھی شامل ہے۔

اکانکشا اروڑا 2016ء میں اقوام متحدہ کا حصہ بنی تھیں۔ تاہم انھیں اس عالمی ادارے کیخلاف ہمیشہ بات کرتے ہی سنا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ انٹرنیشنل ادارہ دنیا بھر کے لوگوں کی مدد کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میں اقوام متحدہ سے وابستہ ہونے کے پہلے دو سالوں میں ہی اس بات سے آشنا ہو چکی تھی کہ اس ادارے میں لوگوں کے مسائل حل کرنے کی قابلیت نہیں ہے۔ اس لئے میں نے اسے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

انڈین نژاد خاتون اکانکشا اروڑا نے کہا کہ اس لئے میں نے 2019ء میں اقوام متحدہ کی سربراہی کی دوڑ میں شامل ہونے کا فیصلہ تاکہ کوئی عہدہ حاصل کرکے عالمی مسائل حل کر سکوں۔

خبریں ہیں کہ اگر اکانکشا اروڑا کی کاوشیں رنگ لے آئیں تو وہ دو اعزازات اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔ ان میں سے پہلا تو یہ ہے کہ اگر انھیں یہ عہدہ مل گیا تو وہ پہلی سب سے کم عمر امیدوار ہونگی جو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے عہدے پر پہنچیں اور دوسرا یہ کہ آج تک اس عالمی ادارے کی تاریخ میں کوئی خاتون کو یہ عہدہ نہیں دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ یو این او کا دشمن خود یہی ادارہ ہے، اس ادارے میں عوامی مسائل کو حل کرنے کی اہلیت ہی نہیں ہے۔ اس ادارے کے حکام میں فیصلہ سازی کا فقدان ہے۔

تبصرے بند ہیں.